uRDU fONTS

اردو فانٹ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے کلک کریں

کانگریسی ملا


کانگریسی ملا اور اسلام مخالف مغربی طاقتیں مسلمانوں کو قینچی کے دو حصوں کیطرح کاٹ رہے ہیں۔
کانگریسی ذہن رکھنے والے ملا اور اسلام مخالف مغربی طاقتیں، مسلمانوں کو قینچی کے دو حصوں کی طرح کاٹ رہے ہیں، قائداعظم کو کافر اعظم کہنے والوں کے وارثوں کو امریکی قبول ہیں لیکن اپنا مخالف فرقہ کسی صورت قبول نہیں ہے۔
جو قوتیں پاکستان کے بننے کی مخالف تھیں، جن قوتوں نے ہمیشہ اسلام کی پیٹھ میں چھرا گھونپا اور جن قوتوں نے گزشتہ 63 سال میں پاکستان کو کبھی بھی دل سے تسلیم نہیں کیا، وہ قوتیں آج پوری طرح سے سرگرم ہیں اور ان کی خواہش بھی یہی ہے کہ وہ پاکستان جس کو بنانے میں قائداعظم نے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کیں، جس کو بنانے میں شیعہ سنی مسلمانوں نے اپنا سب کچھ آگ میں جھونک دیا تاکہ انہیں ایک آزاد خطہ ملے اور وہاں پر وہ اپنے دین، اپنے عقائد اور اپنے نظریات پر آزادی کیساتھ عمل پیرا ہو سکیں، جن قوتوں نے روزِ اوّل سے ان چیزوں کو مہلک محسوس کیا، قائداعظم کو کافر اعظم کہا اور تحریکِ پاکستان میں بجائے حصہ لینے کہ کانگرس کا ساتھ دیا، انہی کے بیٹے اور انہی کے وارث آج بھی پاکستان کے مخالف ہیں، ان کو انگریز پسند ہیں لیکن اسلام اوراصل  اسلامی چہرہ پسند نہیں ہے، ان کو امریکی قبول ہیں لیکن اپنا مخالف فرقہ کسی صورت قبول نہیں ہے، انہیں عالمِ مغرب کی بالادستی تو قبول ہے لیکن اسلام کا کوئی فرقہ جو پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی ریاست بنائے یہ قبول نہیں ہے۔
          ایسی قوتیں ہمیشہ اسی کوشش میں لگی رہی ہیں کہ کسی طرح سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا جائے، یہ قوتیں اسی کوشش میں لگی رہی ہیں کہ اگر پاکستان کا کوئی دشمن سر اٹھاتا ہے تو اس کی ہر ممکن مدد کی جائے، پاکستان جو پوری دنیا میں پہلا اسلامی جمہوریہ تھا اور مسلمانوں کیلئے جو نمونہ تھا، جس کے وجود میں آنے سے دنیا کے مسلمانوں کو ایک امید ہو چلی تھی کہ اسلام کے نام پر بھی کوئی ریاست وجود میں آسکتی ہے، اس پاکستان سے جن قوتوں کو خطرہ ہے، اس میں سرفہرست اسرائیل، بھارت اور امریکہ ہے۔
پاکستان کے اندر بسنے والے مسلمانوں کے اندر جو پوٹینشل موجود ہے وہ دنیا کے دوسرے خطوں  کے لوگوں میں موجود نہیں ہے، پاکستان کے لوگ پوری دنیا میں اسلام کے سب سے بڑے خادم رہے اور اسلام کی ترویج کا سب سے بڑا ذریعہ رہے، کسی اور قوم میں یہ پوٹینشل نظر نہیں آتا، لہٰذا ان اسلام دشمن قوتوں نے اسلام کی نابودی اور بربادی کیلئے تانے بانے اور کوششیں شروع کیں تو یہی کانگریسی ذہنیت رکھنے والے ملا ہمیشہ ان کی مدد کرتے رہے اور فرقہ پرستی، تعصب، علاقائیت، لسانیت اور مسلک کے اختلافات کو ابھارتے رہے۔
          یہ پاکستان میں امت مسلمہ کو دست و گریباں کرنے کی کوششوں میں مصروف رہے، آج انہی سازشوں کے نتیجے میں یہ پاکستان کو خدا نخواستہ ناکام ریاست کی شکل میں دیکھنے کے منتظر ہیں، اس کی وجہ یہی ہے کہ اب پاکستان کے اندر پاکستانی کوئی نہیں ہے، بلکہ پاکستان کے اندر کوئی سندھی ہے، کوئی بلوچی ہے، کوئی پٹھان ہے، کوئی کشمیری ہے، کوئی سرائیکی ہے، کوئی مہاجر ہے، اسی طرح سے کوئی بریلوی ہے، کوئی دیوبندی ہے، کوئی اہلحدیث ہے، کوئی شیعہ ہے، اس کی ذمہ دار دو قوتیں ہیں، ایک کانگرسی ذہن رکھنے والے دین کا لبادہ اوڑھ کر معاشرے کو بے دینی کی طرف لے جانے والے ملا اور دوسری مغرب کی وہ طاقتیں جن کو اسلام اور اسلامی جمہوریہ کسی صورت قبول نہیں ہے، ان دو قوتوں نے قینچی کے دو حصوں کی طرح سے مسلمانوں کو کاٹا ہے اور مسلسل کاٹ رہے ہیں، لہٰذا ان دو قوتوں کے گٹھ جوڑ کے نتیجے میں کبھی نشتر پارک میں بریلویوں کا جلسہ نشانہ بنتا ہے، 60 سے زیادہ لوگ شہید ہوتے ہیں، علما شہید ہوتے ہیں، کبھی انہی کے نشانے پر عاشور کا جلوس آتا ہے اور 40 سے زائد افراد شہید ہوتے ہیں، کبھی انہی کے نشانے پر خیبر بازار، مینا بازار اور پاکستان کے دفاعی ادارے، بیس کیمپس ہوتے ہیں اور بے گناہ لوگوں کو خون میں نہلایا جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.