uRDU fONTS

اردو فانٹ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے کلک کریں

شرعی مسائل ۵


شاگردوں پر نگاہ
سوا ل ۱۶: ایسے ٹیچر کو جو کچھ طالبات کو پڑھاتا ہے لیکن اپنی نگاہوں کو ہوس اور شہوت سے نہیں بچاسکتا کیا کرنا چاہیے؟
تمام مراجع: تدریس ترک کردینی چاہیے۔
[امام خمینیؒ استفتاءات ج۳ نظر، س ۲۸، تبریزی استفتاءات س ۱۵۸۱، مکارم استفاءات ج۱ س ۸۱۳، ج۲ م س ۱۰۳۵، دفتر بھجت، صافی، نوری، وحید، سیستانی، خامنہ ای]
شادی کے لئے نگا ہ
سوال ۱۷: جس لڑکی سے انسان شادی کرنا چاہتا ہے اس کے چہرے، گردن اور بالوں کو کس صورت میں دیکھ سکتا ہے؟
مراجع عظام: جس لڑکی کا رشتہ مانگنے کا ارادہ ہو اس کو درج ذیل صورتوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔
۱۔ لذت و شہوت کی نیت نہ ہو (اگرچہ وہ جانتا ہو کہ دیکھنے سے لذت حاصل ہو سکتی ہے)،
۲۔ لڑکی کے جسمانی سالمیت کو جاننا چاہتا ہو لیکن اگر اس کی جسمانی حالت جانتا ہو تو دیکھنا جائز نہیں،
۳۔ شادی میں کوئی رکاوٹ موجود نہ ہو،
۴۔ اسے اطمینان ہو کہ لڑکی رشتہ مسترد نہیں کرے گی،
[سیستانی منھاج الصالحین، ج۲ النکاح مسئلہ ۲۸، امام خمینیؒ، فاضل، نوری، مکارم، تعلیقات العروۃ الوثقی النکاح مسئلہ ۲۶، توضیع المسائل مسئلہ ۱۹۴۴، خامنہ ای استفاء س ۵۲۵، دفتر تبریزی]
آیۃ اللہ صافی: مذکورہ شرائط کا خیال رکھتے ہوئے احتیاط واجب کے طور پر صرف چہرے اور ہاتھوں کو کلائی تک دیکھا جا سکتا ہے۔       [صافی جامع الاحکام ج ۲، س ۱۷۰۹]
سوال ۱۸: میں ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں کیا میں چھپ کر اس کے بالوں اور گردن کو دیکھ سکتا ہوں یا دیکھنے کے لئے اس کی رضا مندی اور اجازت شرط ہے؟
تمام مراجع: اگر نگاہ کے جواز کے لئے ضروری شرائط موجود ہوں تو لڑکی کی رضا مندی شرط نہیں ہے۔
شاہراہوں اور سڑکوں کی نگاہ
سوال ۱۹: ایک شخص شادی کرنا چاہتا ہے کیا وہ لذت کی نیت کے بغیر سڑک پر چلتے خواتین کے چہرے اور بالوں کی طرف دیکھ سکتا ہے تا کہ کسی ایک کو پسند کر سکے اور اس کا رشتہ مانگے؟
تمام مراجع: اس کی طرح کی نگاہ قطعاً جائز نہیں۔
[مکار ، تعلیقات علی العروۃ الوثقی مسئلہ ۲۶، استفتاءات ج۱ س ۸۱۴، فاضل تعلیقات علی العروۃ ج۲ م النکاح م ۲۶، صافی ہدایۃ العباد ج۲ النکاح مسئلہ ۲۸، امام خمینیؒ تحریر الوسیلہ ج۲، النکاح م ۲۸، سیستانی منھاج الصالحین، ج۲، النکاح م ۲۸، تبریزی صراط النجاۃ ج۶، مسئلہ ۹۴۸، دفتر وحید خراسانی، دفتر خامنہ ای]
خصوصی نوٹ: شادی کی نیت سے لڑکی کی طرف دیکھنے کی کچھ شرطیں ہیں جن کا لحاظ رکھا جائے تو دیکھنا جائز ہو جائے گا۔ [دیکھئے سوال نمبر ۱۷]
منگیتر پر نگاہ
سوال ۲۰: اس منگیتر کے جسم پر نگاہ ڈالنا جس سے ابھی نکاح نہیں ہوا لیکن نکاح ہونا قطعی ہے جائز ہے؟
تمام مراجع: جی نہیں، نامحرم منگیتر دوسری نامحرم عورتوں کی مانند ہے۔
[توضیع المسائل مراجع م ۲۴۳۳، العروۃ الوثقی ج۲، النکاح مسئلہ ۲۶، وحید توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۴۲، نوری توضیع المسائل م ۲۴۲۹، خامنہ ای استفاء س ۵۲۵،]

نا محرم پر نگاہ

سوال ۱۱: عورت کا نامحر م مر د کے با زؤں اور کہنیوں کو دیکھنا کیساہے ؟
آیا ت عظام اما م خمینی ، خامنہ ای ، صافی : جا ئز نہیں ہے۔
)اما م خمینی ، استفتا ء ات ج۳ ، نظر ، خامنہ ای استفتا ء ات س ۴۶۷ ، صافی جا مع الا حکا م ج۲ س ۱۷۱۲)
 آیا ت عظام تبریزی ، مکا رم ، سیستانی ، نو ری ہمدانی، فاضل لنکرانے، وحید خراسانی :اگر لذت کی نیت اور گنا ہ میں مبتلا ہو نے کا خو ف نہ ہو تو حر ج نہیں ہے۔
(مکارم استفاءات ج۲ مسئلہ ۱۰۴۳، تبریزی استفتاءات س ۱۵۹۱، وحید خراسانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۴۲، دفتر آیات عظا م فاضل، سیستانی)
آیۃ اللہ بھجت :احتیاط واجب کی بنا پر جائز نہیں ہے [بھجت توضیع المسائل مسئلہ ۱۹۳۳ )
سوال۱۲ : کیا خواتین نامحرم مرد کے بدن کے نشیب و فراز ( سینہ اور پشت وغیرہ) کو لباس میں دیکھ سکتی ہیں؟
مراجع عظام: اگر لذت کی نیت سے نہ ہو اورگناہ میں مبتلا ہونے کا خو ف بھی نہ ہو تو کو ئی حرج نہیں۔
(العر وۃ الو ثقی ج۲ م الستر مسئلہ ۳۔۱۴ ، حکا م التخلی ، دفتر خامنہ ای )
استاد پر نگاہ
سوال ۱۳  : کلاس کے اندر خاتون ٹیچر کے چہرے کی طرف تسلسل سے دیکھنے کا حکم کیا ہے؟
مراجع عظام: اگر لذت کی نیت سے نہ ہو اور حرام میں مبتلا ہونے کا خوف بھی نہ ہو تو حرج نہیں۔
(صافی توضیع المسائل مراجع مسئلہ ۲۴۳۳، جامع الاحکام ج۲ س ۱۷۰۰، ہدایۃ العباد ج۲،ا نکاح مسئلہ ۱۸، دفتر آیۃ اللہ خامنہ ای)
سوال۱۴: ہماری ٹیچر کا حجاب درست نہیں ہے اور وہ شرعی حجاب کی پابندی نہیں کرتیں جب وہ بلیک بورڈ پر لکھنے لگتی ہیں تو ان کے ہاتھ اور سر کے بال حد سے زیادہ کھلے نظر آتے ہیں، ہماری ذمہ داری کیا ہے؟
آیات عظام امام، خامنہ ای، صافی، فاضل، نوری: اس کی طرف دیکھنا اگرچہ لذت کی نیت سے نہ ہو اشکال رکھتا ہے۔[امام، فاضل، نوری، تعلیقات علی العروۃ الوثقی، النکاح مسئلہ ۲۷، خامنہ ای استفتاءات س ۵۱۶، ۵۸۲، صافی ہدایۃ العبا د ج۲،النکاح مسئلہ ۲۷)
آیۃ اللہ بھجت : اس کی طرف دیکھنا اگر لذت کی نیت سے نہ ہو جا ئز نہیں ۔(دفتر بھجت)
آیات عظام تبریزی، سیستانی، مکارم، وحید: اگر وہ عورت (اسلامی احکام کی پابندی کے حوالے سے)بے پرواہ ہے کہ اگر اسے پردہ کی پا بند ی کے لئے کہا جائے تو وہ اسے اہمیت نہیں دیتی تو اس کی طرف لذت کی نیت کے بغیر دیکھنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس طرح سے حرام میں مبتلا ہونے کا خوف نہ ہو۔
(سیستانی توضیع المسائل مراجع مسئلہ ۲۴۳۴ ، تبریزی التعلیقہ علی منھاج الصالحین، النکا ح مسئلہ ۱۲۳۲ ، مکارم استفتاءات ج۲ س ۱۰۲۹، ۱۰۳۹، تعلیقات علی العروۃ الوثقی،ا نکاح مسئلہ ۲۷، وحید خراسانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۴۳)
سوال ۱۵  : کلا س کے اندر طا لبا ت کا مرد ٹیچر کے چہرے کی طرف تسلسل سے دیکھنے کا شر عی حکم کیا ہے ؟
تما م مر اجع عظام : اگر لذت کی نیت سے نہ ہو اور گنا ہ میں مبتلا ہونے کا خو ف بھی نہ ہو تو کوئی حرج نہیں۔
[بھجت، سیستانی ، مکا رم توضیع المسائل مراجع مسئلہ ۲۴۳۲ ، تبریز ی استفتا ء ات س ۱۵۹۱ وحید خراسانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۴۲ ، صافی ہد ایۃ العبا د ج۲ النکا ح مسئلہ ۱۹ ،نو ری ہمدانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۲۹، امام خمینیؒ تحریر الو سیلہ ج ۲ ، النکا ح مسئلہ ۱۹ ، دفتر استفتا ء ات آیۃ اللہ خامنہ ای]

نگاہ کے احکام ۳


نامحرم کے پاؤں پر نگاہ
سوال۶: کیا نامحرم کے پاؤں کی طرف نگاہ جائز ہے؟
تمام مراجع عظام: بالکل نہیں، اگرچہ حرا م ہے) توضیع المسائل مراجع م ۲۴۳۳ ، نو ری ہمدانی توضیع المسائل م ۲۴۲۹، العروۃ الوثقی ۱، ج۱( الستر )وحید خراسانی توضیع المسائل ۲۴۴۲، خامنہ ای اجوبۃ الاستفتاءات س ۴۳۸ (
آیت اللہ مکارم شیرازی: جی ہاں ۔لیکن بہتر کہ نگاہ نہ کرے) دفتر آیۃ اللہ مکارم شیرازی(
آئینہ میں نگاہ 
سوال ۷: کیا نامحرم عورت کے بالوں کو آئینے میں دیکھا جا سکتا ہے؟
تمام مراجع: بالکل نہیں، حرام ہے، (توضیع المسائل مراجع م ۲۴۳۳، ۲۴۳۶، نو ری ہمدانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۲۹، ۲۴۳۲، العروۃ الوثقی ج۱ ، الستر م۲، احکام تخلی مسئلہ ۸، وحید خراسانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۴۲، ۲۴۴۵، دفتر علی خامنہ ای)
ضروری نوٹ  : آئینہ شیشہ، صاف پانی وغیرہ کے ذریعے نامحرم پر نگاہ کا حکم تصویر اور ویڈیو سے مختلف ہے آئینہ میں نامحرم عورت کی طرف نگاہ جائز نہیں ہے جب کہ تصویر اور فلم کے ذریعے دیکھنا اگر لذت کی نیت سے نہ ہو اور عورت نا آشنا ہو تو جائز ہے۔
حسن و زیبائی پر نگاہ
سوال۸: جس طرح انسان پھول اور باغ کو دیکھ کر لذت حاصل کرتا ہے اسی طرح اگر عورت کے چہرے کا حسن دیکھ کر لذت حاصل کرے تو کیا یہ بھی حرام ہو گا اور کیا یہ عمل’’ لذت کی نیت‘‘ کا مصداق ہو گا؟
تمام مراجع: چونکہ اس کی نگاہ میں جنسی لذت کا پہلو موجود ہوتا ہے لہٰذا جائز نہیں ہے۔ (مکارم استفتاءات ج۱ س ۷۹۹، تبریزی صراط النجاۃ ج۵ س ۱۲۷۴، دفتر مراجع)
عبایا پر نگاہ
سوال۹: کیا نامحرم عورت کے بدن کے نشیب و فراز جیسے سینہ اور پشت کی طرف عبایا کے اوپر سے دیکھنا جائز ہے؟
تمام مراجع: اگر لذت کی نیت سے ہویا اگر اسے گناہ میں پڑ جانے کا خوف ہو تو بدن کے ایسے حصوں کی طرف دیکھنا جائز نہیں۔ (العر وۃ الو ثقی ج۱ مسئلہ ۱۶)
سوال۱۰: جس طرح مرد کا عورت پر نگاہ ڈالنا حرام ہے کیا عورت کا مرد کو دیکھنا بھی اسی طرح حرام ہے؟
تمام مراجع: جی ہاں عورت کا مرد کے سر، گردن، ہاتھ اور ان حصوں کے علاوہ جنہیں وہ عام طور پر نہیں چھپاتا باقی بدن پر نگاہ ڈالنا حرام ہے اگرچہ لذت کی نیت سے نہ بھی ہو۔ (توضیع المسائل مراجع مسئلہ ۲۴۳۳، وحید خراسانی توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۴۲، نوری ہمدانے توضیع المسائل مسئلہ ۲۴۲۹، خامنہ ای استفتاءات س ۴۶۷)
آیۃ اللہ سیستانی، بھجت: عورت کا مرد کے بدن کو لذت کی نیت سے دیکھنا حرام ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر مرد کے بدن کے ان حصوں کے علاوہ جنہیں عام طور پر وہ نہیں چھپاتا باقی بدن کو لذت کی نیت کے بغیر دیکھنا اگرچہ حرام میں مبتلا ہونے کا خوف نہ بھی ہو تب بھی جائز نہیں۔          (توضیع المسائل مراجع مسئلہ ۲۴۳۳)

حرام نگاہیں


حر ام نگا ہیں
سوال٢: حرام اور ممنوعی نگاہ کسے کہتے ہیں؟
حرام نگاہیں مندرجہ ذیل ہیں:
١۔ عورت کے میک اپ کئے ہوئے چہرے کی طرف دیکھنا،
٢۔عورت کے بدن پر موجود زیورات کو دیکھنا،
٣۔ کسی بھی جاننے والی خاتون کی بے پردہ تصویر دیکھنا،
٤۔ ایسی نگاہ جس کے نتیجے میں حرام میں پڑنے کا خوف ہو،
٥۔عورت کا چہرے اور ہاتھوں کے علاوہ نامحرم مردکے بدن کو دیکھنا،
٦۔عورت کے چہرے اور ہا تھوں کے علا وہ بد ن کے کسی بھی حصے کو دیکھنا ،
٧۔ شہوت کی نگاہ، چاہے چہرے اور ہاتھوں کی طرف ہی کیوں نہ ہو دیکھا جائے اور چاہے ہم جنس ہی کے بدن کو دیکھا جائے،
حرام نگاہ
سوا ل ٣۔ کیا حرام نگاہ گناہ کبیرہ ہے؟
جی نہیں لیکن اگرحرام نگاہ مکرر ہو اور اس پر انسان اصرار کرے تو یہ گناہ کبیرہ ہو گا۔(تحر یر الوسیلۃ امام خمینی ج١ ،  شرائط امام الجماعۃ م١، آیات عظام فاضل لنکرانی، نوری ہمدانے، مکارم شیرازی، تعلیقات علی العروة الوثقی شرائط امام ا لجماعۃ م١٣، جواد تبریزی، التقلید علی المنھاج الصالحین (التقلید ) م٦٩، صافی گلپائگانی، ہدایۃ العباد ج٢ م ١٢٤٤، ١٢٤٥، علی سیستانی، منھاج الصالحین ج١ مسئلہ ٢٩، تقی بہجت وسیلۃ النجاة ج١، م ١٠٢١،١٠٢٢، دفتر وحیدرخراسانی، دفتر علی خامنہ ای)
حلال نگاہ
سوال ٤ :  حلال اورجائز نگاہ کون سی ہیں؟
جائز اور حلال نگاہ بشرطیکہ شہوت اور لذت کے لئے نہ ہو درج ذیل ہے
۱۔ دیہات کی رہنے والی خواتین پر نگاہ ڈالنا جو عام طور پر پورا پردہ نہیں کرتیں،
۲۔ ناآشنا خاتون کی بے پردہ تصویر دیکھنا،
۳۔سوائے اعضائے خاصہ کے ہم جنس کے بدن پر نگاہ، (١)]آیات عظام بھجت، مکارم شیرازی [
۴۔ نکاح اور شادی کی نیت سے عورت کے بدن کو (کچھ خاص شرائط کے ساتھ) دیکھنا،
۵۔ ایسی ضعیف العمر خاتوں پر نگاہ جس میں شادی اور نکاح کی خواہش دم توڑ گئی ہو،
۶۔غیر مسلم عورت پر نگاہ چاہے وہ اہل کتاب ہو یا نہ ہو ( بدن کے وہ حصے جنہیں عام طور پر نہیں چھپایا جا تا (خصوصی نوٹ: مندرجہ بالا امور میں ایسی نگاہ جائز ہے جس میں لذت کے حصول کی نیت یا گناہ میں پڑ جانے کا خوف نہ ہو۔
سوال۵ : نامحرم کے چہرے کی طرف دیکھنے کا حکم کیا ہے اگر کسی نیت اور ارادے کے بغیر مسلسل دیکھا جائے تو حکم کیا ہے؟
تمام مراجع عظام: نامحرم کے چہرے کو اگر بغیر شہوانی خواہش کے دیکھا جائے اور گناہ میں مبتلا ہو جانے کا خوف بھی نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر مذکورہ بالا صورتوں میں سے کوئی ایک بھی ہو جائز نہیں ہے۔
توضیع المسائل مراجع م ١٤٣٣، نوری ہمدانی توضیع المسائل م٢٤٢٩، جواد تبریزی استفتاءات س ١٥٩٧، وحید خراسانی توضیع المسائل م ٢٤٤٢، خامنہ ای استفتاءات س ٥٠٩
آیۃ اللہ صافی: لذت کی نیت سے نگاہ حرام ہے اور لذت کی نیت کے بغیر نیز حرام میں مبتلا ہونے کا خدشہ نہ ہو تب بھی احتیاط واجب کے طور پر جائز نہیں ہے۔
ضروری نوٹ: مراجع عظام کی توضیع المسائل میں یہ فتویٰ اس صورت میں دیا گیا ہے، جب انسان نامحرم کو عمداً اورٹکٹکی باندھ کر دیکھے لیکن اگر اتفاق سے نظر پڑ جائے تو تمام مراجع کا فتویٰ یہ ہے کہ جائز ہے۔