uRDU fONTS

اردو فانٹ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے کلک کریں

بہشت اور جہنم ہمارے اپنے اعمال کا نام ہے

مرحوم استاد علامہ طباطبائی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ نقل کرتے تھے:
جمعرات عصر کے وقت اور شبِ جمعہ مومنین کی کافی تعداد نجفِ اشرف میں وادی السلام کی قبور کی زیارت کے لیے جاتی تھی، وادیٔ السلام (حرم مطہر حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے عقب میں) وسیع قبرستان ہے اور اگر کوئی دور سے نجف اشرف کا نظارہ کرے تو اسے یہی نظر آئے گا کہ حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کا وجودِ مبارک آگے اور تمام مومنین ان کے پیچھے سوئے ہوئے ہیں، بعض علماء جو اہلِ قبور کی زیارت کے لیے جا رہے تھے، انہوں نے بزرگانِ اہلِ معرفت میں سے ایک بزرگ کو دیکھا جو نجف اشرف میں خواص کے نزدیک (اس وجہ سے) معروف تھے کہ وہ باطنی آنکھ رکھتے ہیں، وہ وادی السلام کی زیارت سے واپس آرہے ہیں، راستے میں ان سے سوال کیا گیا کہ آپ نے کیا دیکھا؟ کیونکہ جانتے تھے کہ وہ ایک عام شخص نہیں کہ جائے، تلاوتِ قرآن کرے اور واپس پلٹ آئے بلکہ وہ عارفانہ جاتے اور عاشقانہ لوٹتے ہیں، ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے کیا دیکھا؟ تو انہوں نے فرمایا کچھ نہیں، وہاں گئے ہیں، فاتحہ پڑھی، زیارت کی اور واپس پلٹ آئے، لوگوں نے اصرار کیا کہ آپ نے کیا دیکھا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا: میں جب وادی السلام میں داخل ہوا (آپ جانتے ہیں کہ عمومی قبرستانوں میں ہمیشہ کچھ قبریں تیار ہوتی ہیں، وادی السلام ریتلا علاقہ ہے اور بہت سی قدیم قبریں خراب اور گر چکی ہیں تو تازہ کھودی گئی قبریں اور پرانی قبریں سب اس طرح کھلی تھیں کہ اندر صاف نظر آتا تھا) میں نے ان قبروں کی چھان بین کی لیکن سانپ، بچھو نہ دیکھا، کوئی رینگنے یا ڈسنے والا جانور نہ دیکھا، تو قبروں سے پوچھا کہ علماء ہمیں بتاتے ہیں کہ قبر میں سانپ، بچھو ہیں لیکن یہاں تو اب کچھ بھی نہیں، تو قبروں نے جواب میں کہا: ہاں یہاں پر سانپ اور بچھو ہیں لیکن ہمارے لیے نہیں ہیں، ہر شخص انہیں اپنے ساتھ لاتا ہے ۔
          یہ معانی نہ تو عام دینی مراکز میں قابل درک و فہم ہیں اور نہ ہی یونیورسٹی میں، مسلمان کی توہین، لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ، ہتکِ حرمت، کسی کی آبروریزی، ملت پر ظلم، بیت المال میں تجاوزیہ سب سانپ و بچھو کی صورت میں ظاہر ہونے کی نہ سائنس تشخیص کر سکتی ہے اور نہ عام فقہ و فلسفہ اور نہ ہی دیگر علوم ۔
          دینی مراکز کے علوم صرف اس کے امکان کو ثابت کرتے ہیں لیکن قدرتِ تمثیل نہیں رکھتے، یہ کسی اور راہ کا تقاضا کرتی ہے، بہرحال ہمارا اہم ترین مسئلہ یہ ہونا چاہیے کہ ہم اپنی حفاظت کریں اور دیکھیں کہ آیا ہم اپنی جگہ پر ہیں یا کوئی دوسرا ہماری زندگی کی زمین پر قابض ہے اور ہماری طرف سے کلام کرتا ہے اور ارادہ و فکر اور بات کرتا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.