uRDU fONTS

اردو فانٹ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے کلک کریں

شرعی مسائل ۹

زیورات کو دیکھنا
سوال ٣٤: نامحرم عورت کے بدن پر موجود زیورات کو دیکھنے کے بارے کیا حکم ہے؟
آیاتِ عظام امام خمینی، خامنہ ای، فاضل اور نوری: احتیاط واجب کے طور پر جائز نہیں ہے۔
]امام خمینی، نوری و فاضل تعلیقات علی العروة (الستر) مسئلہ١، خامنہ ای ویب سائٹ[
آیة اللہ سیستانی: جو ہار گلے میں پہنا جاتا ہے اس طرح کی چیزوں پر نگاہ کرنا جائز نہیں ہے، لیکن انگوٹھی اور بریسلٹ پر لذت کی نیت بغیر نگاہ ڈالنے میںکوئی حرج نہیں۔
آیات عظام بھجت، خامنہ ای، تبریزی، صافی، مکارم اور وحید: عورت کے بدن پر موجود زیورات کو دیکھنا جائز نہیں ہے۔
 ]مکارم تعلیقات علی العروة (الستر) م١، تبریزی صراط النجاة ج١ س ٨٨٤، خامنہ ای استفتاء س ٤٧٧، و دفتر بھجت، صافی اوروحید[
سوال ٣٥: مردوں کا خواتین کی شادی کی انگوٹھی یا عقیقوں کی انگوٹھی، دیکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
آیات عظام امام خمینی، بھجت، خامنہ ای، فاضل، صافی: ان پر نگاہ ڈالنا جائز نہیں ہے۔
]امام استفتاء ات، ج٣، (احکام حجاب) س ٣٦، خامنہ ای ستفتاء ات، س ٤٧٧، وفتر بھجت، فاضل اور صافی[
آیات عظام سیستانی، مکارم و نوری: لذت کی نیت کے بغیر دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
]نوری استفتاء ات ج٢، س ١٦٦٩، سیستانی ، تعلیقات علی العروة (الستر) م١، مکارم استفتاء ات ج١ س ٨٠١[
آیة اللہ تبریزی: ایسی انگوٹھی جو بڑی عمر کی خواتین استعمال کرتی ہیں انھیں دیکھنے میں کوئی حرج نہیں چاہے جوان خواتین بھی استعمال کرتی ہوں۔ ]تبریزی صراط النجاة ج١، س ٨٨٢، ٨٨٣[
آیة اللہ وحید: احتیاط کی بنا پر جائز نہیں ہے۔ ]دفتر وحید[
کھلاڑیوں کو دیکھنا
سوال ٣٦: کیا فوٹبال، کشتی اور اس طرح کے دوسرے کھیلوں میں مردوں کو نیکر یا انڈروئیر میں نزدیک سے دیکھنا عورتوں کے لئے جائز ہے؟
مراجع عظام: جی نہیں، عورتوں کا نامحرم مرد کے بدن کو دیکھنا جائز نہیں ہے اگرچہ لذت کی نیت کے بغیر کیوں نہ ہو۔
]خامنہ ای، استفتاء س ٥٨٧، امام استفتاء ات ج٣ (نظر) س ٦، ٣٩، صافی، جامع الاحکام، ج٢، س ١٣٥٢، ١٧١٢، وحید توضیع المسائل م ٢٤٤٢، نوری توضیع المسائل م ٢٤٤٣، مکارم تعلیقات علی العروة (النکاح) م ٥١، دفتر فاضل[
آیة اللہ بھجت: احتیاط واجب کی بنا پر جائز نہیں ہے۔ ]بھجت توضیع المسائل م ١٩٣٢[
آیة اللہ تبریزی: اگر لذت کی نیت ہو اور گناہ میں مبتلا ہونے کا خوف بھی ہو تو مردوں کے بدن کو دیکھنا جائز نہیں ہے۔ ]تبریزی صراط النجاة ج١، س ١٤٨٧[
آیة اللہ سیستانی: اگر فوٹبال میں لذت کی نیت یا گناہ میں پڑنے کا خوف ہو تو دیکھنا حرام ہے اور کشتی کے کھیل میں احتیاط واجب کی بنا پر لذت کی نیت کے بغیر بھی جائز نہیں ہے۔ ]دفتر سیستانی[

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.